AD Banner

{ads}

{قدم نبی ﷺ برگردن غوث اعظم رضی اللہ عنہ}

 {قدم نبی ﷺ برگردن غوث اعظم رضی اللہ عنہ}

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میںکہ کیا یہ سچ ہے کہ سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک سرکار غوث اعظم رضی اللہ عنہ کے گردن پر بوقت معراج رکھا گیا ہے؟  المستفتی:۔ راج محمد واحدی گائیڈیہ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجــــواب بعون الملک الوہاب

ہاں یہ واقعہ صحیح ہے اسکی تفصیل فتاوی رضویہ میں موجود ہے سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں فاضل عبدالقادر قادری بن شیخ محی الدین اربلی، تفریح الخاطر فی مناقب الشیخ عبدالقادررضی اللہ تعالٰی عنہ میں لکھتے ہیں کہ جامع شریعت وحقیقت شیخ رشید بن محمد جنیدی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کتاب حرزالعاشقین میں فرماتے ہیں ’’ان لیلۃ المعراج جاء جبرئیل علیہ السلام ببراق الٰی رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم اسرع من البرق الخاطف الظاھر،ونعل رجلہ کالھلال الباھر،ومسمارہ کالانجم الظواھر،ولم یأخذ ہ السکون والتمکین لیرکب علیہ النبی الامین، فقال لہ النبی صلی اللہ علیہ وسلم، لم لم تسکن یابراق حتی ارکب علٰی ظھرک، فقال روحی فدائً لتراب نعلک یارسول اللہ اتمنی ان تعاھدنی ان لاترکب یوم القٰیمۃ علٰی غیر حین دخولک الجنۃ،فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم یکون لک ماتمنیت، فقال البراق التمس ان تضرب یدک المبارکۃ علٰی رقبتی لیکون علامۃ لی یوم القٰیمۃ، فضرب النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم یدہ علٰی رقبۃ البراق، ففرح البراق فرحا حتی لم یسع جسدہ روحہ ونمٰی اربعین ذراعامن فرحہ وتوقف فی رکوبہ لحظۃ لحکمۃ خفیۃ ازلیۃ،فظھرت روح الغوث الاعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ وقال یا سیدی ضع قدمک علٰی رقبتی وارکب،فوضع النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم قدمہ علٰی رقبتہ ورکب، فقال قدمی علٰی رقبتک وقدمک علٰی رقبۃ کل اولیاء اللہ تعالٰی انتہٰی یعنی شب معراج جبریل امین علیہ الصلوٰۃ والسلام خدمت اقدس حضور پرنورصلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم میں براق حاضر لائے کہ چمکتی اُچک لے جانیوالی بجلی سے زیادہ شتاب روتھا،اوراس کے پاؤں کا نعل آنکھوں میں چکا جوند ڈالنے والا ہلال اوراس کی کیلیں جیسے روشن تارے۔ حضور پُرنور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی سواری کے لئے اسے قراروسکون نہ ہوا، سیدِ عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے اس سے سبب پوچھا: بولا: میری جان حضور کی خاکِ نعل پر قربان، میری آرزو یہ ہے کہ حضور مجھ سے وعدہ فرمالیں کہ روز قیامت مجھی پر سوارہوکر جنت میں تشریف لے جائیں۔ حضور معلّٰی صلوات اللہ تعالٰی وسلامہ علیہ نے فرمایا: ایسا ہی ہوگا۔ براق نے عرض کی: میں چاہتاہوں حضور میری گردن پر دست مبارک لگادیں کہ وہ روز قیامت میرے لیے علامت ہو۔ حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے قبول فرمالیا۔ دست اقدس لگتے ہی براق کو وہ فرحت وشادمانی ہوئی کہ روح اس مقدار جسم میں نہ سمائی اورطرب سے پھول کر چالیس ہاتھ اونچا ہوگیا۔حضورپُرنورصلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو ایک حکمت نہانی ازلی کے باعث ایک لحظہ سواری میں توقف ہوا کہ حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کی روح مطہر نے حاضر ہوکر عرض کی: اے میرے آقا! حضور اپنا قدم پاک میری گردن پر رکھ کر سوار ہوں۔ سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کی گردن مبارک پر قدم اقدس رکھ کر سوارہوئے اورارشاد فرمایا،میرا قدم تیری گردن پر اور تیرا قدم تمام اولیاء اللہ کی گردنوں پر۔ (فتاوی رضویہ جلد۲۸؍ص ۴۰۶؍۴۰۷ دعوت اسلامی ) واللہ اعلم بالصواب

کتبہ 

فقیر تاج محمد قادری واحدی


فتاوی مسائل شرعیہ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads