AD Banner

{ads}

(حضور ﷺ کی شفاعت صرف مومن کے لئے ہے یا کافر کے لئے بھی؟)

 (حضور ﷺ کی شفاعت صرف مومن کے لئے ہے یا کافر کے لئے بھی؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ بروزحشر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شفاعت کریں گے تویہ شفاعت صرف مومن کے ہی لئے ہوگی یاحضورکی شفاعت سے کافروں کو بھی کچھ فائدہ پہنچے گا؟ اور حضورﷺکس کس طرح شفاعت فرمائیں گے تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔                            المستفتی:۔جلال الدین قادری بہار

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک  الوہاب

بیشک حضور کی شفاعت سے سب کوفائدہ پہنچے گا جب کافر انتظار حساب وکتاب میں تمناکریں گے کاش جہنم میں پھینک دئے جاتے اور اس انتظار سے چھٹکارا مل جاتا تواس بلاسے کفارکو بھی چھٹکارا حضور ہی کے بدولت ملے گا جیساکہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ امجدعلی اعظمی علیہ الرحمہ تحریرفرماتے ہیں قیامت کے دن مرتبۂ شفاعتِ کبریٰ حضور (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کےخصائص سے ہے کہ جب تک حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم)فتحِ بابِ شفاعت نہ فرمائیں گے کسی کو مجالِ شفاعت نہ ہو گی، بلکہ حقیقۃً جتنے شفاعت کرنے والے ہیں حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کے دربار میں شفاعت لائیں گے اور اﷲ عزوجل کےحضور مخلوقات میں صرف حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) شفیع ہیں اور یہ شفاعتِ کُبریٰ مومن، کافر، مطیع، عاصی سب کے لئے ہے، کہ وہ انتظارِ حساب جو سخت جاںگزا ہوگا،جس کے لیے لوگ تمنّائیں کریں گے کہ کاش جہنم میں پھینک دئےجاتے اور اس انتظارسے نجات پاتے، اِس بلاسے چھٹکارا کفّار کو بھی حضور (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم)کی بدولت ملے گا، جس پر اوّلین وآخرین، موافقین و مخالفین،مؤمنین و کافرین سب حضور (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کی حمد کریں گے، اِسی کا نام مقامِ محمود ہےاورشفاعت کے اور اقسام بھی ہیں، مثلاً بہتوں کو بلاحساب جنت میں داخل فرمائیں گے،جن میں چار اَرَب نوے کروڑ کی تعداد معلوم ہے، اِس سے بہت زائد اور ہیں،جو اﷲ و رسول (عزوجل و صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کے علم میں ہیں، بہُتیرے وہ ہوں گےجن کا حساب ہوچکا ہوگا اور مستحقِ جہنم ہوچکےہونگے، اُن کوجہنم سے بچائیں گےاور بعضوں کی شفاعت فرما کر جہنم سے نکالیں گے اور بعضوں کے درجات بلند فرمائیں گے اور بعضوں سے تخفیفِ عذاب فرمائیں گے۔ہر قسم کی شفاعت حضور (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کے لیے ثابت ہے۔ شفاعت بالو جاہۃ، شفاعت بالمحبۃ، شفاعت بالاذن، اِن میں سے کسی کا انکار وہی کرے گا جو گمراہ ہےمنصبِ شفاعت حضور کو دیا جاچکا، حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں ( أُعْطِیْتُ الشَّفَاعَۃَ)  اور ان کا رب فرماتا ہے{ وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْۢبِكَ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ} مغفرت چاہو اپنے خاصوں کے گناہوں اور عام مؤمنین و مؤمنات کے گناہوں کی۔

(بہار شریعت حصہ اول )و اللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ 

محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی



فتاوی مسائل شرعیہ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads