AD Banner

{ads}

(نبی اکرم ﷺ کے لئے لفظ خیر الامم استعمال کرنا کیسا ہے؟)

 (نبی اکرم ﷺ کے لئے لفظ خیر الامم استعمال کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نبی اکرم ﷺ کے لئے لفظ خیر الامم استعمال کرنا کیسا ہے؟یعنی نبی اکرم ﷺ کو خیر الامم کہنا کیسا ہے؟    المستفتی:۔محمد شہباز حیدر

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

نبی اکرمﷺ کے لئے لفظ خیر الامم استعمال کرنا جائز ہے کیونکہ خیر الامم کا مطلب ہوتا ہے امتوں میں سب سے بہتر جوکہ امت محمدیہ کا لقب ہے اور نبی اکرم ﷺ کے صدقے یہ لقب امت محمدیہ کو ملا تو نبی اکرم ﷺ ضرور اس کے مصداق ہیں یعنی نبی اکرم ﷺ کے لئے لفظ خیر الامم استعمال کرسکتے ہیں۔فتاویٰ تاج الشریعہ میں ہے: خیر الامم امت محمدیہ علیٰ نبینا التحیۃ والسلام کا لقب ہے اور یہ فضیلت ہمیں حضور پر نور خیر البشر سیدالانام کے وسیلہ سے ملی کہ ہم خیر الامم ہوئے یعنی سب امتوں سے بہتر تو حضور ﷺ بدرجہ اولیٰ اس لقب کے مصداق ہیں کہ تمام اولین و آخرین سے افضل ہیں اور خیر الامم کا اطلاق جس طرح امت پر ہوتا ہے اسی طرح حضور علیہ السلام پرسائغ اور ان کے حق میں خیر الانام کے مرادف ہے۔(فتاویٰ تاج الشریعہ جلد اول صفحہ ۳۵۷)

وھو تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

فقیر غلام محمد صدیقی فیضی



فتاوی مسائل شرعیہ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads