AD Banner

{ads}

{کیا حضور ﷺ کے فضلات کا کھانا جا ئز ہے؟ }

 {کیا حضور  ﷺ کے فضلات کا کھانا جا ئز ہے؟ }

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں  علمائے کرام اس مسئلہ میںکہ کیا حضور  ﷺ کے فضلات یعنی پیشا ب و پا خا نہ پا ک ہیں؟اور اگر فضلات شریف طیب وطا ہر ہیں تو کیا ان کا کھانا بھی حلال ہے؟بینوا توجروا      المستفتی: قادر علی ناگپور

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجـــــــــواب بعون الملک الوہاب

بیشک حضور  ﷺ کے فضلا ت شریفہ پاک ہیں جیسا کہ گیا رہویں صدی کے مجدد شیخ محقق علا مہ عبد الحق محدث دہلوی بخاری علیہ الرحمہ فر ما تے ہیں کہ حضور انور  ﷺ کا بول ودم یعنی پیشاب وخون طیب و طا ہر ہیں اسی قیاس پر آپ کے تمام فضلات کا حکم ہے۔

(مدارج النبوۃ ج۱ص ۴۹)

اور شیخ الاسلام والمسلمین مجدد اعظم علا مہ زماں امام محمداحمد رضا خاں محدث بریلوی رضی اللہ تعا لی عنہ فر ما تے ہیں کہ انبیاء کرام کا پیشاب بھی پاک ہے یونہی تمام فضلات ۔

(فتا وی رضویہ شریف  قدیم جلد ثانی باب الانجاس ص۱۳۸)

ہما رے فضلات نجس ہیں اور اس میں بد بو ہے مگر انبیا ء کرام علیہم السلام کے فضلا ت میں بد بو نہیں بلکہ خو شبو ہو تی ہے بلکہ جس ڈھیلے سے استنجا فر ما لیں وہ ڈھیلا بھی خوشبو دار ہو جا تا ہے جیساکہ کتب احا دیث میں درج  ہے تفصیل کے لئے مواہب اللدنیہ و مدا رج ا لنبوہ جلد اول کا مطا لعہ کریں۔

بیشک نبی کریم  ﷺ کے فضلا ت شریفہ کاتبر کا کھانا پینا ہم گنہگا روں کے لئے حلال ہے۔پروانہ شمع رسالت صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین آپ کے لہو و بول کو تبرک جا نتے تھے اور اسے کئی لو گوں نے پیا ہے حدیث شریف میں ہے کہ حضور  ﷺ کا لکڑی کا ایک پیا لہ تھا جس میں آپ بول فر ما تے تھے اور اسے اپنی چا ر پا ئی کے نیچے رکھا کر تے تھے ایک مر تبہ آپ بیدا ر ہو ئے اور پیالہ تلاش کیا تو وہ نہ ملا آپ نے فر ما یا پیا لہ کہاں ہے؟ بتا یا گیا کہ آپ کے پیا لہ میں جو کچھ تھا اسے حضرت ام سلمہ  رضی اللہ تعا لی عنہا کی خا دمہ برہ رضی اللہ تعا لی عنہا نے پی لیا حضور  ﷺ نے فر ما یا اس نے آتش جہنم سے بچا ؤ کا احتمام کر لیا۔

اور ایک دو سری حدیث میں کہ راز دار نبوت حضرت ام ایمن رضی اللہ تعا لی عنہا فر ما تی ہیں کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ بیدار ہو ئے اور بول کے لئے رکھے ہو ئے بر تن میں بول فر ما یا اسی رات اچا نک میری آنکھ کھلی مجھے سخت پیاس محسوس ہو ئی میں نے بر تن اٹھا یا اور حضور کا بول مبا رک پی لیا صبح ہو ئی تو میں نے رات کا واقعہ حضور کی خد مت میں عرض کیا تو آپ میری با ت سن کر مسکرا پڑے اور فر ما یا تمہا رے پیٹ میں کبھی درد نہ ہو گا ۔(خصا ئص الکبریٰ جلد ثا نی صفحہ ۷۴۲)

او رعاشق رسول سلطان العلماء مجدد اعظم اسلام سیدنا اعلی حضرت امام محمداحمد رضا خاں قادری بر کا تی رضی اللہ تعا لی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور  ﷺ کے فضلات شریف مثل پیشا ب وغیرہ سب طیب و طا ہر تھے جن کا کھانا پینا ہمیں حلال وباعث شفا وسعادت ہے مگر حضور کی عظمت وشان کے سبب حضور کے حق میں حکم نجاست رکھتے ہیں۔

(فتا ویٰ رضویہ شریف قدیم جلد اول کتاب الطہارت باب الوضو ص ۹۳؍سطر ۱۱؍۱۲؍حاشیہ۵)

اور علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فتا ویٰ شا می ج اول ص۱۳۵؍کے حوالہ سے تحریر فرماتے ہیں کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے فضلا ت شریف طیب و طا ہر ہیں جن کا کھا نا پینا ہمیں حلال و با عث بر کت ہے۔(بہا ر شریعت حصہ دوم ) واللہ تعا لی ورسولہ الاعلی اعلم بالصواب

کتبہ

حقیر  محمد علی قادری واحدی 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads