AD Banner

{ads}

(یہ کہنا کیسا ہے کہ حضور جیسا کو ئی نبی نہیں آئے گا؟)

 (یہ کہنا کیسا ہے کہ حضور جیسا کو ئی نبی نہیں آئے گا؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی کیا کوئی دوسرا نبی آئےگا یا نہیں؟ ایک صاحب نے دوران تقریر بیان کیا کہ میرے نبی جیسا نہ کوئی نبی آیا ہے اورنہ بعد میں ایسا نبی آئے گا تو کیا نبوت کا دروازہ ابھی کھلا ہوا ہے؟ خطیب صاحب کےبیان سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ میرے نبی کے بعد توکوئی نبی آئےگا مگر ایسا نہیں ؟مطلب ابھی نبوت کا دروازہ کھلا ہے یہ الفاظ پوری تقریر میں متعدد بار کہا ہے۔ کیا اس سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں توہین وگستاخی نہیں ہوئی ہے؟ ایسے خطیب کے بارے میں شرع کا کیاحکم ہے ؟برائے کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں مع حوالہ تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی ۔ المستفتی :۔محمد زین العابدین رضوی بیدارالقادری  بہرائچی استاذ ۔ جامعہ تاج الشریعہ نم نہارا چوراہا تھانہ نواب گنج علی آباد تحصیل نانپارہ ضلع بہرائچ شریف یو پی

و علیکم  السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب والیہ المرجع المآب

حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اللہ تعالی کے آخری پیغمبر ہیں آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتاخواہ حضور ﷺجیسا یا برعکس۔ امام عشق و محبت سیدی سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان اسی طرح ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیںحضور پر نور خاتم النبیین سید المرسلین صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا خاتم یعنی بعثت میں آخر جمیع انبیاء و مرسلین بلا تاویل و بلا تخصیص ہونا ضروریات دین سے ہے جو اس کا منکر ہو یا اس میں ادنی شک و شبہ کو بھی راہ دے کافر مرتد ملعون ہے، آیہ کریمہ ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘لیکن آپ اﷲ کے رسول اور انبیاء کے خاتم ہیں۔

وحدیث متواتر’’لانبی بعدی‘‘میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ سے تمام امت مرحومہ نےسلفاً وخلفاًیہی معنٰی سمجھا کہ حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم بلا تخصیص تمام انبیاء میں آخر نبی ہوئے حضور کے ساتھ یا حضور کے بعد قیام قیامت تک کسی کو نبوت ملنی محال ہے۔اور آگے فتاویٰ عالمگیری کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیںاذالم یعرف الرجل ان محمدا صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم اٰخرالانبیاء فلیس بمسلم لانہ من الضروریات‘‘جو شخص یہ نہ جانے کہ محمد صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم انبیاء میں سب سے پچھلے نبی ہیں وہ مسلمان نہیں کہ حضور کا آخر الانبیاء ہونا ضروریات دین سے ہے۔بحمداﷲ تعالٰی یہ مسئلہ اہلِ اسلام کے ہاں اتنا واضح اور آشکار ہے کہ اسے بیان کرنے کی ضرورت ہی نہیں، اﷲ تعالٰی نے خود اطلاع فرمادی ہے کہ آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا، اگر کوئی شخص اس کا منکر ہے تو وہ تو اصلاً آپ کی نبوت کا معتقد نہیں کیونکہ اگر آپ کی رسالت کو تسلیم کرتا تو جو کچھ آپ نے بتایا ہے اس کو حق جانتا جس طرح آپ کی رسالت و نبوت تواتر سے ثابت ہے اسی طرح یہ بھی تواتر سے ثابت ہے کہ حضور تمام انبیاء کے آخرمیں تشریف لائے ہیں اور اب تا قیامت آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا جس کو اس بارے میں شک ہے اسے پہلی بات کے بارے میں شک ہوگا صرف وہی شخص کافر نہیں جو یہ کہے کہ آپ کے بعد نبی تھا یا ہے یا ہوگا بلکہ وہ بھی کافر ہے ۔جوآپ کے بعد کسی نبی کی آمد کو ممکن تصور کرے، خاتم الانبیاء صلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم پر ایمان درست ہونے کی شرط ہی یہ ہے۔(فتاوی رضویہ شریف جلد۱۴؍ صفحہ۳۳۴؍۳۳۵؍دعوت اسلامی )

خطیب صاحب سے معلوم کریں کہ انکے کہنے کا مطلب کیا تھا ہو سکتا ہے کہ حضور علیہ السلام کی فضیلت بیان کرنے میں سہو ہوا ہو یعنی وہ یہ کہنا چا ہتے ہوں کہ حضور  ﷺ کے بعد کو ئی نبی نہ آ ئے گا مگر غلط جملے کی وجہ سے مفہوم بدل گیا ہو۔اگر ایسا ہی ہے تو خطیب صاحب توبہ کرلیں اور لوگوں کو آگاہ کردیں کہ میرے کہنے کا مطلب یہ نہیں تھا کہنے میں مجھ سے غلطی ہو گئی ۔اور اگر خطیب صاحب کا یہ عقیدہ ہو کہ حضور  ﷺ کے بعدنبی آئے گا مگر حضور جیسا نہیں تو یہ قرآن واحادیث کے خلاف ہے اور یہ صریح کفر ہے خطیب صاحب پر تجدید ایمان فرض ہےاور اگر شادی شدہ ہوں تو تجدید نکاح بھی کریں ۔نیز کار خیربھی کریں کہ کار خیر توبہ میں معاون ہیں ۔اور اگر ایسا نہ کریں توانکا سماجی با ئیکاٹ کردیاجا ئے ۔واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ

 محمد فرقان برکاتی امجدی



فتاوی مسائل شرعیہ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads