AD Banner

{ads}

{کیا حضور ﷺ وحدہ لا شریک ہیں ؟}

 {کیا حضور  ﷺ  وحدہ لا شریک ہیں ؟}

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میںکہ زید ایک خطیب ہے دوران خطابت زیدنے کہا جس طرح اللہ تعالی اپنی وحدانیت میں وحدہ لاشریک ہے اسی طرح حضور ﷺ اپنی نبوّت و رسالت میں وحدہ لاشریک ہیں مفتیان کرام جملۂ زید پرغورکرکے بحوالہ جواب عنایت فرمائیں کیایہ جملہ درست ہے؟ کرم نوازی ہوگی

 المستفتی:۔(مولانا) محمدرجب علی قادری یارعلوی فیضی گدّی پور انٹئی رامپور اترولہ بلرام پور

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجــواب بعون الملک الوہاب ھو الھادی الی الصواب

وحدہ لا شریک کا معنی ہے وہ اکیلا ہے کوئی شریک نہیں چونکہ اللہ تعالی ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں تو خدائے تعالی کے لئے یہ جملہ بولنا درست ہے لیکن حضور علیہ الصلوۃ والتسلیم کے لیے یہ کہنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نبوت و رسالت میں وحدہ لا شریک ہیں یہ درست نہیں اس طرح کہنے والے پر توبہ لازم ہے کیونکہ صرف حضور علیہ السلام ہی کو نبوت نہیں ملی بلکہ دنیا میں کم و بیش 124000 یا 224000 انبیاء کرام علیہم السلام تشریف لائے جیسا کہ کتب عقائد فقہ وفتاوی سے ثابت ہے تو یہ کہنا کیونکر درست ہوگا کہ حضور علیہ السلام اپنی نبوت و رسالت میں وحدہ ولا شریک ہیں۔

  ہاں اگر کوئی یہ کہے کہ حضور علیہ السلام مرتبہ نبوت ورسالت  میں وحدہ لا شریک ہیں تو بلاشبہ یہ درست ہے کہ حضور علیہ السلام کے مرتبہ کو کوئی نہیں پہنچ سکا کہ دیگر انبیاء کرام علیہم السلام نبی اور رسول بنکر تشریف لائے لیکن حضور علیہ الصلاۃ والسلام صرف نبی اور رسول بن کر تشریف نہیں لائے بلکہ سید الانبیاء سیدالمرسلین بن کر تشریف لائے جیسا کہ کتب عقائد وفقہ وفتاوی میں مذکور ہے ۔

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ 

فقیر تاج محمد قادری واحدی

فتاوی مسائل شرعیہ 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads