AD Banner

{ads}

(کیا حضور ﷺ کے بول وبرازپاک تھے؟)

 (کیا حضور ﷺ کے بول وبرازپاک تھے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیاحضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کابول و برازپاک ہے؟اور اگر پاک ہے تو کیا کسی نے کھایا یا پیا ہے؟      المستفتی:۔رمضان علی

وعلیکم السلام و ررحمۃ اللہ و برکا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

بیشک سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ و سلم کابول و برازپاک ہےچنانچہ علامہ بدرالدین عینی حنفی شارح بخاری عمدۃ القاری شرح صحیح بخاری میں حضور ﷺ کے فضلات شریفہ کی طہارۃ کا قول نقل کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں’’وقد وردت احادیث کثیرۃ ان جماعۃ شربوا دم النبی ﷺ منھم ابو طیبۃ الحجام وغلام من قریش حجم النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام وعبد ﷲ ابن الزبیر شرب دم النبی ﷺ رواہ البزار والطبرانی والحاکم والبیہقی وابونعیم فی الحلیۃ ویروی عن علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ انہ شرب دم النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام وروی ایضًا ان اُم ایمن شربت بول النبی ﷺ رواہ الحاکم والدارقطنی وابو نعیم واخرج الطبرانی فی الاوسط فی روایۃ سلمی امرأۃ ابی رافع انہا شربت بعض ماء غسل بہ رسول ﷲ علیہ الصلوٰۃ والسلام فقال لہا حرم ﷲ بدنک علی النار وقال بعضہم الحق ان حکم النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام کحکم جمیع المکلفین فی الاحکام التکلیفیۃ الافیما یخص بدلیل قلت یلزم من ھذا ان یکون الناس مساویًا للنبی علیہ الصلوۃ والسلام ولا یقول ذلک الاجاھل غبییٌ واین مرتبتہٗ من مراتب الناس والایلزم ان یکون دلیل الخصوص بالنقل دائمًا والعقل لہٗ مدخل فی تمیز النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام من غیرہ فی مثل ھذا الاشیاء وانا اعتقد انہ لا یقاس علیہ غیرہ وان قالوا غیر ذلک فاذنی عنہ صما۔ انتہیٰ (عــمـــدۃ الــقـــاری شـــــرح صـحـیـــح    بــخــــاری، جــلــــد۱؍ صـفــحـــــہ ۷۷۸)

صحابہ کی ایک جماعت نے حضور ﷺ کا خون مبارک پیا ان میں حضرت ابو طیبہ حجام ہیں اور ایک قریشی لڑکا ہے جس نے حضور ﷺ کے پچھنے لگائے تھے اور حضرت عبداﷲ بن زبیر نے بھی حضور ﷺ کا خون اقدس پیا، روایت کیا ہے اسے بزار نے اور طبرانی نے اور حاکم نے اور بیہقی نے اور ابو نعیم نے حلیہ میں اور حضرت علی مرتضیٰ سے بھی مروی ہے انہوں نے بھی حضور ﷺ کا خون اقدس پیا،نیز مروی ہے کہ حضرت اُم ایمن نے حضور ﷺ کا پیشاب مبارک پیا اس حدیث کو حاکم نے دارقطنی نے اور ابو نعیم نے روایت کیا اور طبرانی نے اوسط میں ابو رافع کی عورت سلمیٰ کی روایت میں اخراج کیا کہ سلمیٰ نے حضور ﷺ کا غسل میں استعمال کیا ہوا پانی پیا تو حضور ﷺ نے ارشاد فرمایاا ﷲ تعالی نے اس پانی کی وجہ سے تجھ کو دوزخ پر حرام فرمادیا ۔

(۴) اسی طرح امام قسطلانی شارح صحیح بخاری مواہب اللدنیہ شریف میں حضور ﷺ کے تمام فضلات شریفہ کی پاکی اور طہارت کا حسب ذیل عبارت میں نورانی بیان فرماتے ہیں’’وروی انہ کان یتبرک ببولہ ودمہ ﷺ‘‘مروی ہے کہ حضور ﷺ کے پیشاب اور خون مبارک سے برکت حاصل کی جاتی تھی۔(مـواہب اللدنیہ، جلـد 1،صفحـہ ۲۸۶)واللہ ورسولــہ اعلـم بالـصــواب

کتبہ 

منظور احمد یار علوی



فتاوی مسائل شرعیہ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads