AD Banner

{ads}

(یا محمد ﷺ کہنا کیساہے؟)

 

 (یا محمد ﷺ کہنا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یا رسول اللہ، یا حبیب اللہ، یا نبی اللہ کہہ کر پکارتے ہیں کیا یا محمد کہہ کر پُکار سکتے ہیں ؟ براے کرم رہنمائی فرمائیں         المستفتی:۔نہال احمد اشرفی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و بر کا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسم ذات ( محمد ،احمد ) کے ساتھ ندا (پکارنا) کرنا جائز نہیں جیسا کہ رب قدیر قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے(لاَتَجْعَلُوْا دُعَآءَالرَّسُوْلِ بَیْنَکُمْ کَدُعَآءِبَعْضِکُمْ بَعْضًا) رسول( اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ ٹھہرالو جیسا  تم میںایک دوسرے کو پکارتا ہے(کنز الاایمان ، سورہ نور پ  ۱۸؍آیت ۶۳)

اس آیت کریمہ کی تفسیر میں علامہ صاوی جلالین کے حاشیہ میں تحریر فرماتےہیں (لاتنادوہ باسمہ فتقولوا یامحمد اولا بکنیتہ فتقولوا یا اباالقاسم بل نادوہ وخاطبوابالتعظیم والتکریم والتوقیربان تقولوایارسول اللہ یانبی اللہ یاامام المرسلین یارسول رب العلمین یاخاتم النبیین واستفیدمن الایة انہ لایجوذنداءلنبی بغیرمایفیدالتعظیم لافی حیاتہ ولا بعد وفاتہ)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے نام یا کنیت سے نہ پکارو یعنی ایسے نہ کہو یا محمد یا اباالقاسم بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو تعظیم و توقیر کے ساتھ پکارو اور خطاب کرو یعنی ایسے پکارو کہ یا رسول اللہ ،، یا نبی اللہ ،، یا امام المرسلین  یا رسول رب العالمین  یا خاتم النبیین  وغیرھم 

اس آیت سے یہ فائدہ حاصل ہوا کہ نبی کو ایسے الفاظ سے ندا (پکارنا) جائز نہیں جو تعظیم کے نہ ہوں نہ حیات ظاہری میں نہ بعد حیات ـ( جلالین شریف ص۳۰۲؍ پ۱۸؍س نور آیت ۶۳؍؍ فتاویٰ شارح بخاری ج۱؍ ص ۲۹۱؍رضوی کتاب گھردہلی )واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ 

عبید اللہ رضوی بریلوی 


فتاوی مسائل شرعیہ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads