AD Banner

{ads}

( کعبہ افضل ہے یا رسول اللہﷺ کا گھر افضل ہے؟)

 ( کعبہ افضل ہے یا رسول اللہﷺ کا گھر افضل ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ کعبہ افضل ہے یا رسول اللہ کا گھر افضل ہے؟ مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی؟        المستفتی:۔محمد شہرالدین قادری

و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

 الجواب بعون ملک الوہاب 

پوری کائنات میں کعبہ افضل ہے ۔یہاں گھر سے مراد اگر رسول اللہ ﷺ کا  وہ گھر ہے جہاں آپ کی ولادت ہوئی یا بیت الرسول ہے تو یہ افضل نہیں ہے اور اگر گھر سے مراد گنبد خضری ہے تو گنبد خضری بھی کعبہ سے افضل نہیں ہے البتہ حضور اقدس ﷺ کی تربت اطہر یعنی زمین کاوہ حصہ جو آپ کے جسم انور سے متصل ہے وہ۔کعبہ بلکہ عرش اعظم سے بھی افضل ہے۔

( ردالمحتار جلددوم صفحہ ۲۶۳؍زرقانی جلداول صفحہ ۳۲۴؍جذب القلوب صفحہ ۱۸؍مخزن معلومات صفحہ۹۱)

اورحضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں بلا شبہ انبیائے کرام و اولیائے عظام کا مرتبہ کعبہ معظمہ سے افضل ہے۔بلکہ تربت اطہر جو جسم انور حضور اقدس ﷺ سے متصل  ہے وہ مرتبہ میں کعبہ تو کیا عرش الٰہی سے افضل ہے۔

    اور شفاء قاضی عیاض علیہ الرحمہ میں مذکورہے(لاخلاف فی ان موضع قبرہ  النبی  ﷺ افضل من بقاع الارض )

علامہ شہاب الدین خفاجی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں( بل ھو افضل من السموات والعرش والکعبة کمانقله السبکی رحمہ اللہ تعالی  لشرفہ ﷺ  وعلوقدرہ )

ملاعلی قاری علیہ الرحمۃالباری شرح شفاء میں لکھتے ہیں( فانھاافضل من الکعبة بل من العرش علی ماقاله جماعة)

اس پر صدرالشریعہ علیہ الرحمہ نے اجماع امت نقل فرمایا ہے ۔بلکہ ایک حدیث میں وارد ہے کہ حضوراقدس ﷺ نے کعبہ معظمہ کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا کہ مومن کی حرمت تجھ سے زیادہ ہے ۔تو جب مومن کے متعلق ایسا ارشاد فرمایا تو انبیاء علیہم السلام و اولیائے عظام تو کہیں بہتر ہیں ۔

(فتاوی امجدیہ جلدچہارم صفحہ۳۹۳)

تفصیل کے لئےاسی کتاب کے صفحہ ۳۴۲؍ ۳۴۳؍کا مطالعہ کریں ۔واللہ تعالی اعلم 

کتبہ

العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی عفی عنہ 




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads