AD Banner

{ads}

( انبیاء علیہم السلام کے نام کے ساتھ ع صلعم لکھنا کیساہے؟ )

 ( انبیاء علیہم السلام کے نام کے ساتھ ع صلعم لکھنا کیساہے؟ )

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ

مسئلہ:۔ کیا فر ما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ انبیاء علیہم السلام کے نام کے ساتھ علیہ السلام کے بجائے ع یا صلی اللہ علیہ وسلم کے بجائے صلعم اور صحابہ کرام اور اولیاء کرام کے نام کے ساتھ رضی اللہ عنہ کے بجائے ’رض‘ یا رحمۃ اللہ علیہ کے بجائے رح لکھنا کیسا ہے؟مکمل تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی   

    المستفتی:۔ابو بکر اتر پردیش

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں: حضور فخر دو عالم صلى الله عليه وسلم اور دوسرے انبیائے کرام علیہ الصلاۃ والتسلیم کے مبارک ناموں کے ساتھ بجائے پورا درود یا سلام کےصرف ، صلعم ، ص ، ع ، عم ،  لکھنا اگر شان انبیاء کی تخفیف کے لیے ہو تو کفر ہے علامہ سیدطحطاوی حاشیہ در مختار میں فرماتے ہیں’’فتاویٰ تاتارخانیہ سے منقول ہے ’’من کتب علیہ الصلاةوالسلام بالھمزةوالمیم یکفرلانہ تخفیف وتخفیف الانبیاء کفر‘‘ یعنی جو (انبیائے کرام) علیہم الصلاۃ والسلام کے نام میں علیہ السلام کی جگہ ، ع ، م ، صلعم ، ص ، لکھے تو کافر ہوجائے گا کیونکہ ایسا لکھنا ان کی شان کو ہلکا کرنا ہے اور یہ یقیناً کفر ہے۔ اور اگر صرف کاہلی نادانی اور جہالت سے ایسا کیا تو کفر نہیں ہے مگر حرام اور ناجائز ضرور ہےامام جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں  کہ جس نے درود کے ساتھ اختصار کیا اللہ تعالی اس کا ہاتھ کاٹ لے گا۔ اور اسی طرح صحابہ کرام اور اولیاء عظام رضی اللہ تعالی عنھم کے مبارک ناموں کے ساتھ ، رض ، رح ، بھی نہیں لکھنا چاہیے کہ علمائے کرام نے مکروہ اور باعث محرومی بتایا ہے۔

چنانچہ علامہ سید طحطاوی  فرماتے ہیں یکرہ الرمز باالترضی  باالکتابۃ  یعنی رضی اللہ عنہم کی جگہ رض لکھنا مکروہ ہے ۔اور بہار شریعت میں ہے اکثر  لوگ درود شریف کے بدلے صلعم عم ، ص، ع، یہ ناجائز اور سخت حرام ہے  یوں ہی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جگہ رض اور رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی جگہ رح لکھتے ہیں یہ بھی نا چاہیے ۔ (فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ۱۳۷؍ مطبوعہ شبیر برادرز لاہور)

 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 



فتاوی مسائل شرعیہ 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads