AD Banner

{ads}

( کیاانبیاء کرام واولیائے کرام کی قوت بعد وصال ختم ہوجاتی؟)

 ( کیاانبیاء کرام واولیائے کرام کی قوت بعد وصال ختم ہوجاتی؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید کہتاہے کہ انبیاء کرام واولیائے کرام کی قوت بعد وصال ختم ہوجاتی ہےاوربکر کہتا ہے کہ انبیاء و اولیاء بعدوصال بھی تصرف کرتےہیں صحیح ودرست کیاہے؟ رہنمائی فرمائیں۔    المستفتی:۔جنید عالم ایم پی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

بکرکاقول درست ہے زیدکا کہنا سراسر غلط ہے علامہ شارح بخاری رحمۃ اللہ علیہ تحریرفرماتے ہیںاگراس کامطلب یہ ہے کہ طاقت ختم ہوجاتی ہے توزیدکاقول غلط ہے اورحدیث کاردہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ان الدنیا جنۃ الکافروسجن المؤمن واتما مثل المؤمن حین تخرج نفسہ کمثل رجل کان فی سجن فاخرج منہ فجعل یتقلب فی الارض ویتفح فیھا۔بےشک دنیا کافرکی جنت اور مسلمان کاقیدخانہ ہے اور ایمان والے کی جب جان نکلتی ہے تواس کاحال ایساہے جیسے کوئی قیدخانہ میں تھااب اس سے نکال دیا گیا ہے کہ زمین میں گشت کرے اور بافراغت چلتا پھرتا ہے۔(فتاویٰ شارح بخاری جلداول صفحہ۳۲۷)

جب عام مسلمان کی قوتوں کا یہ عالم ہے توپھر انبیائے کرام واولیائے عظام کی قوت کا عالم کیاہوگا بلکہ ان کی قوتوںکااندازہ  لگایا ہی نہیںجاسکتا۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

محمد ابراہیم خان امجدی قادری


 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads