AD Banner

{ads}

{اللہ طاق ہے اور طاق کو پسند کرتا ہے اس کا مطلب کیا ہے؟}

{اللہ طاق ہے اور طاق کو پسند کرتا ہے اس کا مطلب کیا ہے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مقریرین حضرات تقریر سے قبل درود شریف پڑھاتے ہیں اور جب تیسری مرتبہ درود شریف پڑھاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ اللہ طاق ہے اور طاق ہی کو پسند فرماتا ہے لہذا  ایک مرتبہ اور درود شریف پڑھ لیجئےتو یہاں طاق سے مراد کیا ہے؟مفتیان کرام کی توجہ درکار ہے بالخصوص استاذالعلماء صاحب فتاوی یار علویہ علامہ مفتی منظور احمد صاحب قبلہ نظرکرم فرمائیں     المستفتی:۔ محمد شعبان رضا حشمتی بیارہ قاضی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجـواب بعون الملک الوھاب

حدیث پاک میں مذکورہے  اللہ بے جوڑ ہے اور بے جوڑکو پسند فرماتاہے اسی مفہوم کو یوں ادا کرتے ہیں اللہ طاق ہے اورطاق ہی کوپسند فرماتاہے یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے’’قالَ علیٌّ رضیَ اللَّہُ عنہُ: ألا إنَّ الوترَ لیسَ بِحَتمٍ کصلاتِکُمِ المَکْتوبۃِ، ولَکِنَّ رسولَ اللَّہِ صلّی اللَّہُ علیہِ وسلَّمَ أوترَ ثمَّ قالَ: أوتِروا یا أَہْلَ القُرآنِ، أوتِروا فإنَّ اللَّہَ وترٌ یحبُّ الوترَ‘‘أحمد شاکر ( مسند أحمد، إسنادہ صحیح شرح روایۃ أخری)

ایک بھی طاق ہے مگراس میں کثرت نہیں تین بھی طاق ہے جسمیں کثرت ہے اور کثرت درود کاحکم منقول ہے ۔لہذاتین بار پڑھانے میں طاق کے ساتھ ساتھ کثرت کی بھی رعایت ہوجاتی ہے۔ھذا ماظھر لی والعلم عنداللہ

کتبہ

منظوراحمد یارعلوی


فتاوی مسائل شرعیہ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads