AD Banner

{ads}

(کیا خواب میں اللہ تعا لیٰ کا دیدار ہو سکتا ہے؟)

(کیا خواب میں اللہ تعا لیٰ کا دیدار ہو سکتا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی پیر ،عالم یا عام انسان یہ کہے کہ ہم نے بیداری یا خواب میں اللہ عزوجل کا دیدار کیا ہے،؟تو یہ بات ماننے والی ہے یا نہیں؟ مفصل مدلل جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔

المستفتی:۔ ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی، مانخورد ممبئی

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

خواب کی حالت میں اس دنیا میں اللہ تعالی کا دیدار ہو سکتا ہےیہ سعادت اسی کومیسرہو تی ہےجس پر اللہ رب العزت کاخصوصی کرم ہوجائے ہر کس وناکس کے لئے نہیں جیسے دیگر انبیا علیہم السلام بلکہ اولیا کے لئے بھی حاصل ہے۔ ہمارے امامِ اعظم  رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو خواب میں سو ۱۰۰؍بار زیارت ہوئی۔( في ’’منح الروض الأزہر‘‘، ص۱۲۴)

’’رؤیۃ اللّٰہ سبحانہ وتعالی في المنام، فالأکثرون علی جوازہا من غیر کیفیۃ وجہۃ وہیئۃ أیضاً في ہذا المرام، فقد نقل أنّ الإمام أبا حنیفۃ قال: رأیت رب العزۃ في المنام تسعاً وتسعین مرۃ، ثم رآہ مرۃ أخری تمام المائۃ و قصتہا طویلۃ لا یسعہا ہذا المقام‘‘(بہارشریعت ح /اول)

  بیداری کی حالت میں صرف حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے دیدار الہی کیا، اس کے علاوہ کسی کو یہ سعادت نصیب نہ ہوئی۔اور نہ ہو گی ،البتہ بروز قیامت، اللہ تعالی ہر جنتی شخص کو اپنا دیدار حالت بیداری میں کروائے گا۔ قرآن نے اس بات کو یوں بیان فرمایا ’’ وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاضِرَةٌ‘‘بہت سے چہرے اُس دن شگفتہ و تروتازہ ہوں گے’’إِلَى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ‘‘اور (بلا حجاب) اپنے رب (کے حسن و جمال) کو تک رہے ہوں گے۔(سورۃ القيامۃ ۲۲؍۲۳)

    صورت مسئولہ میں بحالت خواب ممکن اوربیداری میں نہیں اور جوبیداری میں دیکھنے کا دعویٰ کرے وہ کذاب اور مردود ہے۔اور خواب میں جو دیکھنے کا دعویٰ کرے تو مومن پر حسن ظن رکھتےہو ئے تسلیم کرلی جا ئے گی۔ھذاما ظہرلی والعلم عنداللہ 

کتبہ

منظوراحمد یارعـــلوی ممبئی




فتاوی مسائل شرعیہ 










Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads